پلےٹیک سلاٹس: ایک خاموش دشمن جو ہماری زمین کو نگل رہا ہے
-
2025-04-19 14:03:58

پلےٹیک سلاٹس آج کے دور میں ایک عالمی مسئلہ بن چکے ہیں۔ ہر سال لاکھوں ٹن پلےٹیک کچرا سمندروں، زمینوں اور ہوا میں شامل ہو رہا ہے جو نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
پلےٹیک کی سب سے بڑی وجہ اس کے غیر تحلیل ہونے والے مادوں پر مشتمل ہونا ہے۔ ایک پلےٹیک بیگ کو زمین میں تحلیل ہونے میں سینکڑوں سال لگ سکتے ہیں۔ اس دوران یہ زہریلے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو مٹی کی زرخیزی کو کم کرتے ہیں اور زیر زمین پانی کو آلودہ کرتے ہیں۔ سمندری حیات پر بھی پلےٹیک کا گہرا اثر ہے۔ کچھوا، مچھلیاں اور دیگر آبی جانور پلےٹیک کو خوراک سمجھ کر کھا لیتے ہیں جس سے ان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
حالیہ تحقیق کے مطابق، دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 3.8 ارب ٹن پلےٹیک تیار کیا جاتا ہے جس میں سے صرف 9 فیصد کو ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ باقی کچرا لینڈ فلز میں دبایا جاتا ہے یا پھر ماحول میں پھیل جاتا ہے۔ اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومتوں اور عوام دونوں کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
پلےٹیک کے متبادل کے طور پر کاغذ، کپڑے یا جیو ڈیگریڈایبل مواد کا استعمال بڑھانا ہوگا۔ عوامی سطح پر آگاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو بھی ذمہ دارانہ رویہ اپنانا ہوگا۔ ہر فرد اپنی سطح پر چھوٹی کوششیں کر سکتا ہے جیسے شاپنگ بیگ کی جگہ کپڑے کے تھیلے استعمال کرنا یا پلےٹیک کی بوتلوں کی بجائے شیشے کے برتنوں کو ترجیح دینا۔
سائنس دان اب پلےٹیک کو ختم کرنے کے لیے نئے طریقے دریافت کر رہے ہیں، جیسے بایو انزائمز کی مدد سے پلےٹیک کو تیزی سے تحلیل کرنا۔ لیکن یہ حل صرف اس وقت کارآمد ہوں گے جب ہم اپنی روزمرہ کی عادات کو بدلیں گے۔ پلےٹیک سلاٹس کے خلاف جنگ میں ہر ایک کا کردار اہم ہے۔