پلاسٹک کی آلودگی آج کے دور میں ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ ہر سال لاکھوں ٹن پلاسٹک کچرا سمندروں، دریاؤں اور زمینی ماحول میں شامل ہو رہا ہے۔ یہ مواد نہ صرف جنگلی حیات کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی صحت کو بھی براہ راست متاثر کر رہا ہے۔
مائیکرو پلاسٹک کے ذرات خوراک اور پانی کے ذریعے ہمارے جسم میں داخل ہو رہے ہیں، جو طویل مدتی بیماری?
?ں کا سبب بن سکتے ہیں۔ سمندری جانور اکثر پلاسٹک کی تھیلی?
?ں کو خوراک سمجھ کر کھا لیتے ہیں، جس سے ان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے ہمیں تین سطحوں پر کام کرنا ہوگا۔ پہلا قدم پلاسٹک کے استعمال میں کمی لانا ہے، جیسے شاپنگ ?
?یگ?? کی جگہ کپڑے کے تھیلے استعما
ل ک??یں۔ دوسرا مرحلہ ری سائیکلنگ کو فروغ دینا ہے، جبکہ تیسرا حکومتی پالیسیوں میں
تب??یلیاں لا کر پلاسٹک کی پیداوار پر کنٹرو
ل ک??نا ہے۔
کچھ ممالک نے سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد کر کے مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔ عام شہری بھی اپنے روزمرہ کے معمولات میں
تب??یلی لا کر اس تحریک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ریستورانوں میں کاغذ کی تنکے استعما
ل ک??نا یا گھریلو اشیاء کو دوبارہ قابل استعمال بنانا۔
یاد رکھیں، ماحول کی بحالی صرف حکومت?
?ں کی نہیں بلکہ ہر فرد کی اجتماعی کوششوں سے ممکن ہے۔ آج سے ہی چھوٹے چھوٹے اقدامات کر کے ہم آنے والی نسل?
?ں کے لیے ایک محفوظ زمین چھوڑ سکتے ہیں۔